پرویز مشرف نے الطاف حسین کو ملک دشمن قراردیا ، پھر خود ہی گلے لگالیا: حامد میر

اسلام آباد  سینئر صحافی حامد میر نے انکشاف کیاہے کہ جنوری 1999ءمیں اس وقت کے آرمی چیف پرویز مشرف نے تین چار صحافیوں کو افطاری پر بلایا اور کہاکہ الطاف حسین ملک دشمن ہے ، اگر ان کا بس چلے تو اپنے ہاتھ سے ہی اس کے سر میں گولی مار دیں ، کچھ عرصہ بعد اکتوبر میں وہ ملک کے صدر بن گئے اور پریس کانفرنسوں میں ایم کیوایم سے اچھے تعلقات کے اعلانات کرتے رہے ، سب کچھ ایم کیوایم کو اعتماد میں لے کر ہورہاتھا لیکن آج نوازشریف سے الطاف حسین کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں جبکہ خود کچھ نہیں کیا۔
نجی ٹی وی چینل’نیوزون‘ کے پروگرام میں نادیہ مرزا کیساتھ گفتگوکرتے ہوئے حامد میرنے بتایاکہ افطار پارٹی میں مشرف کے اس بیان پر ضیاءالدین نے کہاکہ آپ کو اس طرح کی بات نہیں کرنی چاہیے جس پر میں نے کہاکہ’ یہ بات تو بے نظیر کے منہ سے بھی سن چکے ہیں ‘ تواس پر پرویز مشرف کاکہناتھاکہ وزیراعظم سے کہیں کہ مجھے ٹاسک دیں ، ایسی تیسی کردوں گااور ثابت کروں گاکہ یہ پاکستان دشمن بھارت کا ایجنٹ ہے ۔
حامد میر نے بتایاکہ کچھ ماہ بعد اکتوبر 1999ءمیں پرویز مشرف پاکستان کے صدر بن گئے اور دونوں ایک ہوگئے ، ایم کیوایم کو گلے لگالیا، لیکن آج مطالبہ کیا جارہاہے کہ حکومت کارروائی کرے ، حالانکہ خود آرمی چیف ، صدر اور چیف ایگزیکٹو رہ چکےک ہیں لیکن اس وقت کیوں کچھ نہیں کیا۔

Post a Comment